Liberalism & Islam لبرلزم اسلام اور عورت مارچ

اس دور میں دنیا میں تین بڑی فلاسفی لبرلزم ، کمیونزم اور اسلام  موجود ہیں –

Presently there are three dominant philosophies ….. [……]

ان میں بنیادی فرق  یہ ہے کہ اسلام ، وحی کو انسانی فلاح اور نظام کے لیے بنیاد سمجھتا ہے جبکہ لبرزم اور  کمیونزم خدا اور وحی کا انکار کرتے ہیں- ان تینوں نظام میں بظاھر کوکچھ اصول مشترک نظر آتے ہیں مگر یہ اتنی سادہ بات نہیں- 

لبرل ازم کی کچھ ڈیفینیشنز :

لبرل ازم (Liberalism) ایک ایسی سوچ ہے جس میں ہر فرد اپنے نظام زندگی کو وضع کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ اس سوچ کے حامل افراد میں انسان کی بحیثیت فرد آزادی، ذاتی مصروفیات کے اظہار اور ترقی میں کسی بیرونی مداخلت کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔ خواہ یہ مداخلت مذہب کی طرف سے ہو یا ریاست کی طرف سے ہو۔ فرد اپنی ذاتی اور اجتماعی زندگی میں بالکل آزاد ہے۔ مذہب کے نام پر بے جا پابندیوں کے خلاف ردعمل کے طور پر اٹھنے والی تحاریک میں لبرل ازم بھی شامل ہے۔ جس کا بنیادی فلسفہ ہی انسان کی ہر طرح سے کلی آزادی ہے۔ بنیادی طور پر لبرل ازم کا فلسفہ یہ ہے کہ انسان کا جو جی چاہے کرے لیکن اس حد تک جہاں آپ دوسروں کی آزادی میں مخل نہ ہوں۔

گویا لبرل شخص مذہب اور سیاست میں آزاد خیال ہوتا ہے اور مذہبی و سیاسی معاملات میں قدامت پسندی اور روایت پسندی کا پابند نہیں ہوتا۔

(آکسفورڈ انگلش اردو ڈکشنری، مرتب از شان الحق حقی، ص917)

آزاد خیالی (انگریزی: liberalism) اس سیاسی فلسفے کا نام ہے جو شخصی آزادی،جمہوری نظام حکومت اور آزادی تجارت،کا پرچار کرے۔ آزادی خیالی کی تحریک اٹھارویں اور انیسیویں صدی،کی پیداوار ہے۔ جبکہ درمیانے طبقے کے لوگوں نے جاگیرداری اور مطلق العنانی کے خلاف جدوجہد کی۔ انقلاب امریکا،اور انقلاب فرانس،اسی کی پیداوار ہے۔ سب سے پہلے آزاد خیالی کا لفظ اہل سپین،کے استعمال کیا۔ اور اسی طرح سب سے پہلے آزاد خیال سیاسی جماعت بھی وہیں منظم ہوئی۔ معاشی اعتبار سے آزاد خیالی سے مراد یہ ہے کہ آزاد تجارت، ذاتی ملکیت اور بلا روک ٹوک درآمد اور برآمد کی اجازت۔ (Wiki)

لبرلزم ، کمیونزم کے نعرے بہت اچھے لگتے ہیں ، یہ  دونوں نظام  اسلام کی ضد ہیں – جیسے دن کی ضد  / مخالف رات ، حق کی ضد/ مخالف   باطل ہوتا ہے- 

وکی پیڈیا کے مطابق  (ترجمہ ): لبرل ازم قانون کے احترام میں حکومتی اور مساوات کی رضامندی پر مبنی ایک سیاسی اور اخلاقی فلسفہ ہے.

آزادیوں نے ان اصولوں کی تفہیم پر منحصر ہونے والے خیالات کی وسیع صف کو بڑھا دیا، لیکن وہ عام طور پر حمایت کرتے ہیں:

1.آزاد  مارکیٹ

2 آزاد تجارت

3 محدود حکومت

4 انفرادی حقوق (سول حقوق اور انسانی حقوق سمیت)

5 سرمایہ داری،

6.جمہوریت،

7 . سیکولرزم

8۔صنفی مساوات

.9 نسلی مساوات،

10.بین الاقوامی،

11.اظہار رائے کی آزادی،

12.پریس کی آزادی اور

13.مذہب کی آزادی

یہ بظاھر خوشنما نعرے ہیں جن کے پیچھے باطل ہے – کچھ نعرے تو باطن کو ظاہر کرتے ہیں جیسے ، سیکولرزم،  محدود حکومت، . صنفی مساوات،اظہار رائے ،پریس کی آزادی (لبرل ایجنڈا پرموٹ کرنے کے لیے) –

مذھب کی آزادی کا مطلب انفرادی طور پر مذھب پر عمل کرنا لیکن ایک دین یا نظام کے طور پر قبول نہیں- 

زرد (yellow) سیاسی رنگ ہے جو سب سے زیادہ عام طور پر لبرل ازم کے ساتھ منسلک ہے. [ترجمہ وکی ]

روس، چین ، شمالی کوریا ، ویتنام وغیرہ کا کمیونزم مختلف ہے 

اسی طرح مغرب ، امریکہ اور دوسرے ممالک میں لبرلزم میں بھی فرق ہے مگر زیادہ نہیں 

اسلام اس وقت ایران اور سعودی عرب اور دوسرے اسلامی ممالک میںکسی نہ کسی شکل میں نافذ ہے – تمام ممالک میں اسلام کے نفاذ میں فرق ہے-

حقیقت میں ایران کے علاوہ  مسلم اکثریت ممالک میں حکمران  طبقہ مغرب کے لیبرلزم کا نمائندہ ہوتا ہے ، جو اسلام کا نام صرف عوام کو بے وقوف بنانے، ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں- اگر کوئی فرد یا حکمران اسلام کا نفاذ کرنے میں پرخلوص بھی ہو تو اشرفیہ کی حکومت پر گرفت اتنی مضبوط ہے کہ وہ کچھ بھی نہیں کر سکتا – کرپٹ حکمران مغرب (لیبرلزم ) کا غلام ہوتا ہے جن کو مغرب (لیبرلزم ) سپورٹ کرتے ہیں اور ملک کو قرضوں اور معاشی بدحال کر کہ حکومت پر مکمل کنٹرول ہوتا ہے-

پاکستان میں ہر سال ٨ مارچ کو عورت مارچ کے جاتا ہے جس کا بندوبست دیسی لبرلز کرتے ہیں- اس میں اسلام اور آیین پاکستان کے خلاف توہین آمیز نعرے بازی اور تقاریر کی جاتی ہیں – کیا یہ ہے لبرلزم اور برداشت ؟   عورت مارچ پر تفصیل ایمبڈیڈ مقالہ جات میں ….

Secularism, Liberalism & Islam سیکولرازم،, لبرل ازم اور اسلام

Liberalism  لبرلزم  (آزاد خیالی)