* * * * * * * * * * * * * * * * * * * * *
…………………………….
We are Muslims Only- [Video Playlist]
…………………………………
-
ضروری ہے کہ ہم اپنے طرز زندگی اور فکری ترجیحات کا تنقیدی جائزہ لیں اور آج کے حالات کے مطابق ترجیحات کو از سر نو مرتب کریں. گمراہی،الحاد، شرک، حلال و حرام، منکرات سے بچیں اور اچھائی کو معاشرہ میں فروغ دینے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں.
-
اس وقت پاکستان اور امت مسلمہ کا سب سے بڑامسئلہ امن و امان کا ہے. ایک اقلیتی گروہ کے لوگ جن کو دور حاضر کے خوارج کہا جاتا ہے،امت مسلمہ کے علماء کی اکثریت کے متفقہ اجماع کے برخلاف مسلمانوں کے خلاف،خود ساختہ خلافت کے قیام کے لیے جہاد کے نام پر فساد برپا کر رکھا ہے- دہشت گردی، قتل وغارت، تباہی اور بربادی پھیلا کر اسلام کے دشمنوں کے آلہ کارکا کردار ادا کر رہے ہیں.
-
علماءاور عوام کا فرض ہے کہ وہ تکفیری خوارج کی فکر اور نظریہ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اس کو رد کریں- علماء کرام، عوام اور حکمرانوں کی فکری رہنمائی کریں تاکہ ذہنی فکری کنفیوژن ختم ہو اور قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہو کر مشترکہ طور پر اس فساد کا مکمل خاتمہ کر سکے- اس کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی اخلاقی اور دینی تعلیم و تربیت جاری رہے.
-
آپ اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں تاکہ معاشرہ میں فکری جمود ختم کرکہ بیداری پیدا کرنے میں حصہ دار بنیں اور جب اللہ کے سامنے حاضر ہوں تو کہ سکیں کہ آپ نے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش کی:
-
مَّن يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُن لَّهُ نَصِيبٌ مِّنْهَا ۖ وَمَن يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُن لَّهُ كِفْلٌ مِّنْهَا ۗ وَكَانَ اللَّـهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ مُّقِيتًا (النسا،85)
-
ترجمہ : جو بھلائی کی سفارش کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ پائے گا، اور اللہ ہر چیز پر نظر رکھنے والا ہے (قرآن ;4:85)
-
مسلما نوں اور علماء کے نام کھلا خط : آج کے حالات میں مسلم معاشرہ نظریاتی ابتری اور انحطاط کا شکار ہے. مادہ پرستی، دہشت گردی، عدم برداشت، اور جہالت انسانیت، امن اور مذھب کے لیے خطرہ بن چکے ہیں- ان حالات میں صاحب علم و ذی فہم حضرات سے ممکنہ حل کی توقع کی جا سکتی ہے. ہمارا مقصد ہے کہ آپ کی توجہ ضروری حل پذیر مسائل کی طرف مبذول کرنا ہے تاکہ جلد حل تلاش کیا جا سکے- آپ کی توجہ اور مدد سے ہم کوشش کر سکتے ہیں کہ معاشرہ کو اس گہری دلدل سے نکال سکیں. مکمل خط اس لنک پر پڑھیں : http://goo.gl/y2VWNE
-
مسلما نوں اور علماء کے نام کھلا خط : آج کے حالات میں مسلم معاشرہ نظریاتی ابتری اور انحطاط کا شکار ہے. مادہ پرستی، دہشت گردی، عدم برداشت، اور جہالت انسانیت، امن اور مذھب کے لیے خطرہ بن چکے ہیں- ان حالات میں صاحب علم و ذی فہم حضرات سے ممکنہ حل کی توقع کی جا سکتی ہے. ہمارا مقصد ہے کہ آپ کی توجہ ضروری حل پذیر مسائل کی طرف مبذول کرنا ہے تاکہ جلد حل تلاش کیا جا سکے- آپ کی توجہ اور مدد سے ہم کوشش کر سکتے ہیں کہ معاشرہ کو اس گہری دلدل سے نکال سکیں. مکمل خط اس لنک پر پڑھیں : http://goo.gl/y2VWNE
-
نظریاتی اور فکری کنفیوژن اور ممکنہ حل
-
علماء اور دور جدید
بسم الله الرحمن الرحيم
لآ اِلَهَ اِلّا اللّهُ مُحَمَّدٌ رَسُوُل اللّهِ
بیانیہ
تمام مسلمان اپنے اپنے عقائد و نظریات، [جس کو وہ قرآن و سنت کی بنیاد پر دین اسلام سمجھتے ہیں] پر قائم رہتے ہوۓ، موجودہ فرقہ وارانہ ناموں کو ختم کرکہ قرآن میں الله کے عطا کردہ نام مسلم (الۡمُسۡلِمِیۡنَ ،مُّسْلِمَةً ،مُّسْلِمُونَ،مُّسْلِمًا) کہلانے پر متفق ہو جائیں تو یہ فرقہ واریت کے خاتمہ کی طرف پہلا موثر قدم ہو گا !
“مسلم” (الله کا فرمانبردار) کی نسبت الله کے صفاتی نام “السلام ” اور دین اسلام سے بھی ہے ، اس نام کا حکم اور تاکید الله نے قرآن میں 41 آیات میں بار بار دہرایا …
یہ ابتدا ہو گی، پہلا قدم “أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ “دین کامل کی طرف … کسی فرقہ کے نام سے شناخت اور وضاحت کی ضرورت نہیں کیونکہ … ” نظریات خود اپنی شناخت رکھتے ہیں” … فرق عمل سے پڑتا ہے-
برقی کتاب پی ڈی ایف ، آن لائن پڑھیں یا ڈونلوڈ ، شئیر کریں
http://bit.ly/2GMq4cb : برقی کتاب – پی ڈی ایف لنک