جسٹس نجفی کمیشن کی رپورٹ

جسٹس علی باقر نجفی کی رپورٹ میں سانحے کی وجہ بننے والے حالات و واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہاس وقت کے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ 16 جون 2014 کو اس بات کا فیصلہ کرچکے تھے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو راولپنڈی سے لاہور لانگ مارچ کی اجازت نہیں دی جائے گی، جس کے لیے انہوں نے 23 جون 2014 کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ طاہرالقادری کو سیاسی مقاصد حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ایک شخص کے فیصلے نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کے استعمال کی خطرناک حکمت عملی کو جنم دیا، جس کے نتیجے میں اگلے روز ہلاکتیں ہوئیں جنہیں روکا جاسکتا تھا۔

اگرچہ جسٹس علی باقر نجفی کی رپورٹ میں سانحے کی ذمہ داری کسی پر نہیں ڈالی گئی، لیکن کہا گیا کہ رپورٹ پڑھنے والے حقائق اور حالات کی روشنی میں باآسانی منہاج القرآن واقعے کے ذمہ داران کا تعین کر سکتے ہیں۔


رپورٹ کے چند مذمتی مشاہدات

  • رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں ہونے والے آپریشن کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئیں جن کو روکا جاسکتا تھا۔

  • واقعے کے حقائق و حالات سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ پولیس افسران نے سانحے میں پولیس افسران فعال طور پر شریک ہوئے۔

  • پنجاب کی تمام تر انتظامیہ نے اپنے طرز عمل سے ابہام پیدا کیا۔

  • پولیس کے طرز عمل سے لگتا ہے کہ ان کو فائرنگ کرنے اور لوگوں کی پٹائی کے لیے ہی بھیجا گیا تھا۔

مکمل رپورٹ اور تفصیل 》》》》》

http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/417610